ادبی کانفرنس جے پور لٹریري فیسٹیول میں پیر کو متنازع اور جلاوطن بنگلہ
دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین بھی پہنچی۔ پروگرام میں اس کی شرکت کو لے کر پہلے
سے کسی کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ کانفرنس میں تسلیمہ کے آنے کو پوری
طرح سے خفیہ رکھا گیا تھا۔ ایسی قیاس آرائی کی جا رہی ہےکہ منتظمین کو ڈر
تھا کہ تسلیمہ کی مخالفت کی جائے گی اس وجہ سے اس کے بارے میں کسی کو مطلع
نہیں کیا گیا۔ تسلیمہ یہاں ایکزائیل سیشن ((ملک بدر سیشن ) میں اپنی بات
رکھ رہی تھیں ، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فیسٹیول کی ویب سائٹ پر نہ تو
اس سیشن کا ذکر ہے اور
نہ ہی اسپيكرو ںکی لسٹ میں تسلیمہ کا نام ہے۔
پروگرام کے دوران متنازع مصنفہ تسلیم نے یکساں سول کوڈ پر بولتے ہوئے کہا
کہ مسلمان نہیں چاہتے ہیں کہ وہ اس کا حصہ بنیں، لیکن خواتین کے حقوق کے
لئے اس کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ اسلامی بنیاد پرستی پر تسلیمہ نے کہا کہ 'جب
بھی میں اسلام مذہب پر تنقید کرتی ہوں ، تو اسلامی بنیاد پرست مجھے مارنے
کے لیے دوڑتے ہیں، یہ سب دیگر مذاہب میں نہیں ہوتا، اسلام کا روادار ہونا
ضروری ہے۔ تاہم ' ساتھ ہی ساتھ تسلیمہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندو بنیاد
پرستی اور دیگر طرح کے بنیاد پرستی کی بھی مخالفت کرتی ہے۔